مدت کے بعد لوٹ کے آیا ہوں گاؤں میں

Muddat ke Baad lot ke aya ho gaon mai Urdu Poetry

مدت کے بعد لوٹ کے آیا ہوں گاؤں میں.
ماضی سمیٹ کے آگیا برگد کی چھاؤں میں.

انسانیت کا سانس بھی لینا محال ہے.
یہ کس نے زہر گھول دیا ہے ہواؤں میں.

ہم لوگ نسل آدم و حوا ہے اس لئے
آتا ہے لطف آج بھی ہم کو خطاؤں میں.

شاید کسی نے یاد کیا ہے ابھی مجھے.
پھیلی ہوئی ہے عشق کی خوشبو فضاؤں میں .

برسات ہو رہی ہے مگر تو نہیں ملا.
تصویر تیری ڈھونڈ رہا ہوں گھٹاؤں میں.

دنیا کی مشکلات کی کیوں فکر ہو حسن.
ہم نے سکون پایا ہے ماں کی دعاؤں میں.

شاعر : حسن فتحپوری

Read Previous

درد اور بخار دور کرنے والی دوائیں

Read Next

زندگی خاک نہ تھی خاک اڑاتے گزری