درد اور بخار دور کرنے کیلئے مختلف قسم کی ادویات استعمال کی جاتی ہیں. اس طرح کی چند مشہور دوائیں مندرجہ ذیل ہیں
اسپرین(Aspirin ), ڈسپرین ( Disprin)
پیراسیٹامول( Paracetamol ), پیناڈول ( Panadol ), بروفن ( Brufen ).
مضر اثرات :
1- جی متلانا, قے آنا, معدہ کا درد
2- بدہضمی, معدے اور آنت کا السر, خوراک والی نالی سے خون بہنا
3- دمے والے مریضوں کو صدمہ
4- ناک بہنا, جلد پر خارش اور تمام جسم پر سوجن
5- زیادہ عرصہ تک اور زیادہ مقدار میں کھانے سے جگر کی خرابی ہو سکتی ہے.
احتیاط :
مندرجہ ذیل افراد اسپرین استعمال نہ کریں
1- بچے کیونکہ اس سے دماغ اور جگر کی خرابی ہو سکتی ہے.
2- دمہ ( سانس کی بیماری) کے مریض.
3- ایسے مریض جن کو السر یا نظام ہضم کی تکلیف ہو.
4 – ایسے مریض جو خون کو پتلا رکھنے والی دوائیں لے رہے ہوں یا جنہیں خون بہنے کی بیماری ہو.
5 – ایسے مریض جن کے گردے خراب ہوں
6 – اسپرین کھانا کھانے کے بعد اور ایک گلاس پانی میں پورا حل کر کے لیں.
7 – پیراسیٹامول جگر کی بیماری میں استعمال نہ کریں. جلد کی رنگت اور آنکھوں کا زرد ہونا جگر کی بیماری کی بڑی پہچان ہے.
8 – اسپرین حمل کے دوران استعمال کی جاسکتی ہے کیونکہ اس سے ماں یا بچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا.
دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیت :
یہ دوائیں درد اور بخار کو کم یا ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں. درد یا بخار یا تو کسی بیماری مثلاً انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے یا پھر بہت زیادہ تھکن, پریشانی, بے خوبی وغیرہ کی وجہ سے ہوسکتا ہے.
تھکن, پریشانی وغیرہ کی صورت میں دواؤں کے استعمال کے بجائے جسم کو ڈھیلا چھوڑ کر آنکھیں بند کر کے سیدھا لیٹ جائیں اور مکمل relax کریں. سر پر تیل وغیرہ کی مالش کروائیں. ان دواؤں سے زیادہ فائدہ ہوگا. ان دواؤں کا بے جا استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے. درد دور کرنے والی اکثر دواؤں میں کیفین ہوتی ہے جس کا مضر اثر کئی مسائل پیدا کر سکتا ہے جیسا کہ پہلے بیان کیا جا چکا ہے کہ درد دور کرنے والی دواؤں کے زیادہ استعمال سے جگر کی بیماری ہوسکتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مستقل تیزابیت یا معدے کا السر بھی ہوسکتا ہے. اس لئے ضروری ہے کہ یہ دوائیں کم سے کم استعمال کی جائیں. بچوں میں زیادہ تر بخار کی صورت میں کال پول یا بروفین شربت کا استعمال کیا جاتا ہے.
متبادل آسان علاج :
1 – فوری اور بغیر کسی وجہ سے ہونے والے درد کی صورت میں تھوڑا سا Relax کرنے, آرام کرنے یا جسم کی ہلکی مالش کرنے سے خاصا افاقہ ہوجاتا ہے.
2 – زیادہ پریشانی , ٹینشن, گھبراہٹ, ڈپریشن کی صورت میں اپنے آپ کو ذہنی طور پر Relax کریں اگر کام کت رہے ہوں تو اس سے تھوڑی دیر کیلئے اپنے اپ کو علیحدہ کر لیں. بیٹھے بیٹھے جسم کو ڈھیلا چھوڑ دیں اور آنکھیں بند کر کے مراقبہ کریں. سکون ملے گا اور درد بھاگ جائے گا. اپنے جیون ساتھی یا کسی دوست کے ساتھ ہو تو اس کے ساتھ دل کی باتیں کریں انشاء للہ درد سے افاقہ ہوگا. پھر بھی اگر چین نہ ملے تو اٹھیں وضو کریں, دو رکعات نماز صلواۃ الحاجات کی نیت کر کے اللہ تعالٰی کے حضور جھکیں اور اس سے اپنی پریشانیوں سے نجات کیلئے مدد مانگیں. اللہ سبحان تعالیٰ آپ کی مدد فرمائیں گے اور انشاء اللہ اس سے آپ کو ذہنی, روحانی اور قلبی سکون و اطمینان حاصل ہوگا.
3 – بچوں میں زیادہ بخار کی صورت میں ٹھنڈے پانی کی پٹیاں کریں اور اس کے بعد علاج کے لئے ڈاکٹر سے رجوع کریں.
4 – وقت بے وقت کھانے اور مرعن غذا کھانے سے بھی جسم ہر وقت تھکا تھکا اور بوجھل سا رہتا ہے. اس کیلئے ضروری ہے کہ سادہ اور متوازن غذا کا استعمال کیا جائے.
کتاب : دوا, غذا اور شفاء
مصنف : ڈاکٹر آصف محمود جاہ