Rahat indori urdu poetry
اٹھی نگاہ تو اپنے ہی رو بہ رو ہم تھے
زمین آئنہ خانہ تھی , چار سو ہم تھے
دنوں کے بعد اچانک تمہارا دھیان آیا
خدا کا شکر کہ اس وقت باوضو ہم تھے
وہ آئنہ تو نہیں تھا پر آئینے سا تھا
وہ ہم نہیں تھے مگر یار ہوبہو ہم تھے
زمیں پہ لڑتے ہوئے آسماں کے نرغے میں
کبھی کبھی کوئی دشمن, کبھو کبھو ہم تھے
ہمارا ذکر بھی اب جرم ہوگیا ہے وہاں
دنوں کی بات ہے محفل کی آبرو ہم تھے
خیال تھا کہ یہ پتھراؤ روک دیں چل کر
جو ہوش آیا تو دیکھا لہو لہو ہم تھے
راحت اندوری
Rahat indori urdu poetry, urdu ghazal, urdu shayari