Zindagi tujhko agar wajad men laun wapis Chaak pe kooza rakhun khaaq banaun wapis Tha tera hukm to jannat se zamin par aaya Ho gaya khatam tamasha to men jaun wapis.
عزل نظر حسین ناز
زندگی تجھ کو اگر وجد میں لاؤں واپس
چاک پہ کوزہ رکھوں، خاک بناؤں واپس
دل میں اک غیر مناسب سی تمنا جاگی
تجھ کو ناراض کروں، روز مناؤں واپس
وہ میرا نام نہ لے صرف پُکارے تو سہی
کچھ بہانہ تو ملے دوڑ کے آؤں واپس
وقت کا ہاتھ پکڑنے کی شرارت کر کے
اپنے ماضی کی طرف بھاگتا جاؤں واپس
یہ زمیں گھومتی رہتی ہے فقط ایک ہی سمت
تو جو کہہ دے تو اسے اج گھماؤں واپس
دیکھ میں گردش ایام اٹھا لایا ہوں
اب بتا کون سے لمہے کوبلاؤں واپس
تھا تیرا حکم سو جنت سے زمیں پر آیا
ہو گیا ختم تماشا تو میں جاؤں واپس