دل محبّت میں مبتلا ہو جائے – تہذیب حافی عزل

dil mohabbat mein mubtala ho jaye - tezeeb haafi ghazal

دل محبّت میں مبتلا ہو جائے
جو ابھی تک نہ ہوسکا ہو جائے. .
تجھ میں یہ عیب ہے کے خوبی ہے
جو تجھے دیکھ لے تیرا ہو جائے. .
خود کو ایسی جگہ پہ رکھا ہے
کوئی ڈھونڈے تو لاپتا ہو جائے. .
میں تجھے چھوڑ کے چلا جاؤں؟
سایہ دیوار سے جدا ہوجائے ؟؟
بس وہ اتنا کہے مجھے تم سے
اور پھر کال منقطح ہو جائے. .
جس طرح جل رہا ہے صددیوں سے
عین ممکن ہے دل دیا ہوجائے. .
ایک دو بار عشق جائز ہے
یہ اگر تیسری دفعہ ہوجائے . .
دل بھی کیسا درخت ہے حافی
جو تیری یاد سے ہرا ہوجائے.

Read Previous

اخلاقیات کے چودہ اصول

Read Next

اپنی قدر جانیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *