اردو بز کے محترم قارئین اسلام علیکم.
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے ایک خبر آئی ہے کہ حکومت نے 6 لاکھ لوگوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکال دیا ہیں جو کہ ضرورت مند نہیں ہیں اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے قواعد و ضوابط پر پورا نہیں اترتے.
حکومت نے یہ فیصلہ نادرا کے تحقیق کے روشنی میں کیا ہے. نادرا نے اٹھ سال کی ریسرچ کی ہے اور یہ معلومات اکھٹی کی ہے کہ کونسے ایسے لوگ ہے جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے قواعد و ضوابط پر پورا نہیں اترتے لیکن پھر بھی وہ پیسے لے رہے ہیں جو قومی خزانے پر ایک بہت بڑا بوجھ تھا جس کو حکومت اب لیسٹ سے نکال رہی ہیں اور ان کو اب مزید آگے پیسے نہیں ملیں گے, اور ان کی جگہ اب دوسرے 6 لاکھ ضرورت مند لوگوں کو اس لیسٹ میں شامل کیا جائے گا.
حکومت نے جس بنیاد پر ان 6 لاکھ لوگوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکال دیا ہیں وہ وجوہات یہ ہے.
نادرا کے مطابق پانچ لاکھ پچیس ہزار لوگ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی لیسٹ میں ایسے تھے جو سال میں ایک دفعہ بیرونی ملک گئے جو ظاہر ہے اس پروگرام کے مستحق نہیں تھے .
نادرا کے مطابق چوالیس ہزار لوگ ایسے تھے جن کے پاس اپنی بائیک یا کار تھی.
چھتیس ہزار لوگوں نے 8 سال میں ایک دفعہ ایگزیکٹو شناختی کارڈ کی فیس بھری , جس کی فیس عام شناختی کارڈ کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتی ہے.
ایک ہزار دوسو چھیالیس لوگوں نے پاسپورٹ کیلئے اپلائی کیا یعنی وہ باہر جانے کی خواہش اور استعداد رکھتے تھے.
تیس ہزار لوگ ایسے تھے جنہوں نے ایک وقت پر ایک ہزار سے زیادہ کا ایزی لوڈ اپنے موبائل پر کرایا جس سے پتہ چلا کہ وہ لوگ اس پروگرام کے مستحق نہیں.
بیس ہزار ایسے لوگ تھے جن کی گھر کی ٹیلی فون کی ماہانہ بل ایک ہزار سے زیادہ تھا اور ان لوگوں کا شمار ضرورت مندوں کی لسٹ میں نہیں ہوتی.
اس طرح کچھ اور پوائنٹس تھی جس کی بناء پر حکومت نے 6 لاکھ لوگوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہیں.
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ان لوگوں کی جگہ ضرورت مند لوگوں کو اس پروگرام میں شامل کرنے کا کہا ہے. بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرکے احساس کفالت رکھا جائیگا اور اس کے بعد قسط بھی 5500 کی بجائے 6000 ملے گی .
یہ تھی کچھ معلومات بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے .
امید ہے اپ کو مفید معلومات مل گئی ہوگی